متفرق شعراء

نیا قصرِخلافت

(عبد الکریم قدسی)

پھر عطرِ عقیدت سے سجا قصرِخلافت

دنیا کو مبارک ہو نیا قصرِخلافت

اِک تحفۂ انمول ہے اللہ کی طرف سے

قُدرت کی عنایت ہے، عطا قصرِخلافت

سرچشمہ ہدایت کا رہا اور رہے گا

ہے لاکھوں دعاؤں کا صلہ قصرِخلافت

یہ باعثِ عزت ہے خلافت کی وجہ سے

ہوتا نہیں چھوٹا یا بڑا قصرِخلافت

قوموں کو ملے طور تسلی کا یہاں سے

پُر، نور سے رکھے گا خدا قصرِخلافت

صد شُکر کڑی دھوپ میں چھاؤں کی طرف ہیں

اِک حَبْس میں ہے بادِ صبا قصرِخلافت

چھوڑے جو شجر خاک میں ملتا ہے وہ پتّا

لارَیب ہے نسلوں کی بقا قصرِخلافت

کیجئے گا دعا اس کے مکیں کے لیے ہر روز

روشن رہے ہر دل کا دِیا قصرِخلافت

اے دنیا کے مایوس مریضو ادھر آؤ

بخشے گا تمہیں دُرِّ شفا قصرِخلافت

یہ عمررسیدہ تِرا بیمار سا قدسیؔ

اے مولا! اِسے جلدی دکھا قصرِخلافت

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button