افریقہ (رپورٹس)

تنزانیہ میں 4 مساجد کا افتتاح

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ تنزانیہ کو بھی سال 2018ء میں کئی مساجد تعمیر کرنے کی توفیق ملی۔ دو مساجد کے افتتاح کے حوالہ سے رپوٹس ہم نے الفضل انٹرنیشنل 30؍نومبر 2018ء اور 21؍دسمبر 2018 ء میں اسی کالم کے تحت شائع کی ہیں۔ مکرم وسیم احمد خان صاحب مبلغ سلسلہ کی طرف سے مرسلہ مزید 4 مساجد کے افتتاح کی رپورٹس کا انتہائی مختصر خلاصہ ہدیۂ قارئین ہے۔

… … … … … …

٭…گاؤںBugimbaguمیں مسجد بیت المومن کی تعمیر:اس گاؤں میں جماعت احمدیہ کا قیام جنوری 2011ء میں ہوا۔2012ء میں مسجد کی تعمیر کے لئے پلاٹ خریدا گیا اور موانزہ کے کچھ احمدیوں نے اس مسجد کی تعمیر کے لئے چندہ دیا تاکہ تعمیر شروع کی جا سکے۔بہت سے وقارعمل کئے گئے جن میں کچی اینٹوں سے مسجد کی تعمیرکی گئی تھی۔ لیکن خستہ حال ہونے کی وجہ سے اس کی تعمیر نَو کرنا پڑی۔مسجد کے ساتھ دو چھوٹے میناروں کا بھی اضافہ کیا گیا۔

گاؤںBugimbaguمیں مسجد بیت المومن کی ایک تصویر

مسجد کی افتتاحی تقریب 14؍جولائی 2018ء کو مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر جماعت تنزانیہ کی صدارت میں ہوئی۔ اس پروگرام میں سرکاری مہمان بھی شامل ہوئے۔ حاضری 250 رہی۔

٭…شہرKahamaمیں مسجد بیت المقیت کی تعمیر: ایک مخلص احمدی نوجوان مکرم یوسف Mgeleka صاحب نے اپنی زمین میں سے کچھ حصہ مسجد کی تعمیر کے لئے عطیہ دیا نیز اینٹیں بھی مہیا کر کے دیں۔ چنانچہ اپریل 2018ء میں مسجد کی تعمیر کا آغاز ہوا اور دو ماہ میں تعمیرمکمل ہو گئی۔ مسجد میں 100نمازیوں کی گنجائش ہے۔

شہرKahamaمیں مسجد بیت المقیت کی ایک تصویر

15 جولائی 2018ء کو نماز عصر کے ساتھ مکرم امیر صاحب تنزانیہ نے مسجد کا افتتاح کیا۔

٭…گاؤںMulunguمیں مسجد بیت الواحد کی تعمیر: اس گاؤں میں جماعت احمدیہ کا قیام سال 2017ء میں ہوا۔ جماعت کی تعداد230 سے تجاوز کر جانے کی وجہ سےمسجد کی اشد ضرورت تھی۔ چنانچہ مسجد کے لئے پلاٹ خریدا گیا۔ ابھی تعمیر کے آغاز کا وقت معلوم نہیں تھا کہ افراد جماعت نے خوشی ، شوق اور جوشِ ایمان سے تعمیر کے لئے پتھر جمع کرنے شروع کر دئے اور پانی کے لئے ایک کنواں بھی کھودا جس کا پانی علاوہ دوسرے استعمال کے تعمیرِ مسجد میں بھی استعمال ہوا۔

گاؤںMulunguمیں مسجد بیت الواحد کی ایک تصویر

اس مسجد کا باقاعدہ افتتاح بھی 15؍جولائی 2018ء کو ہوا۔ مکرم امیر صاحب تنزانیہ نے یادگاری تختی کی نقاب کشائی کر کے دعا کروائی۔افتتاحی تقریب میں گاؤں کے سرکاری عہدیداران، سکولوں کے اساتذہ اور دوسرے غیرازجماعت لوگ مدعو کئے گئے۔ اس تقریب میں مکرم امیر صاحب نے مسجد کو آباد کرنے، برائیوں سے بچنے، اپنے اندر نیک اور پاک تبدیلیاں پیدا کرنے، اچھا شہری بننے اور صحیح معنوں میں اپنے آپ کو جماعت سے جوڑنے کی تلقین کی۔ دعا کے بعد حاضرین کو کھانا پیش کیا گیا۔ اس مسجد کے ساتھ ایک معلم ہاؤس بھی تعمیر کیا گیا ہے۔

٭…گاؤںNungweمیں مسجد نور کی تعمیر: اللہ تعالیٰ کے فضل سے سال 2017ء میں تنزانیہ کے ریجن Geita کے ایک گاؤں Nungwe میں جماعت کا پودا لگا۔اور دیکھتے دیکھتے جماعت کی تعداد 300 ہو گئی۔ مخالفت کے باوجود دسمبر2017ء کے آخر میں مسجد اور معلم ہاؤس کی تعمیر کے لئے پلاٹ خریدا گیا اور تعمیر کا بھی آغاز ہوا۔افراد جماعت (نَومبائعین)نے مسجد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور متعدد وقار عمل کئے۔

19جولائی 2018ء کو نماز ظہر و عصر کے بعد مسجد کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا۔ مکرم امیر صاحب تنزانیہ مع وفد اس پروگرام کے لئے آئے نیز گاؤں کے سرکاری اور مذہبی افراد بھی شامل ہوئے۔پروگرام میں مہمانوں کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دیا گیا ۔ مہمان خصوصی ریجن Geita کے دسٹرکٹ کمشنر نے باقی تمام مہمانوں کی طرح جماعت احمدیہ کی کوششوں کو سراہا اور مسجد کی تعمیر پر خوشی کا اظہار کیا۔ مکرم امیر صاحب نے آخر پر دعا کروائی جس کے ساتھ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔ پروگرام کی حاضری 610 رہی۔

اس موقع کی خبریں ٹی وی چینلز Channel 10، Cluods، Channel E پر نشر کی گئیں۔ اس مسجد کا خرچ لندن کی ایک احمدی خاتون مکرمہ سلیمہ اقبال صاحبہ نے ادا کیا۔ اور اس مسجد کا نام مسجد نور بھی انہوں نے تجویز کیاہے۔ فجزاہا اللہ احسن الجزاء۔

اللہ کرے کہ تمام مساجد میں نمازیوں کی تعداد بڑھتی چلی جائے ۔ آمین۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button